یہ معمہ میری سمجھ میں کبھی نہیں آیا کہ 35 سال کی فوجی سروس ، مشرق سے مغرب تک ٹریننگ اور پہاڑوں اور صحراؤں میں زندگی گزارنے والے شہر کی ٹھنڈی ہواؤں میں پہنچ کر اچانک اتنے مفاد پرست اور بدلے بدلے سے کیوں ہو جاتے ہیں۔ میں اُن چند خوش قسمت خاکی وردی والوں کی بات کر رہی ہوں جو میجرجنرل، لیفٹیننٹ جنرل اور جنرل تک پہنچنے کی قابلیت اورصلاحیت رکھتے ہیں۔ آپ سوچ رہے ہونگے ان سب باتوں کا جنرل کیانی کے خواب سے کیا تعلق ہے تو سُنیے!آپ کو آج جنرل کیانی کی ایکسٹینشن سے پہلے کے دور2008 میں لیئے چلتی ہوں۔ آصف علی زرداری نے جب صدر پاکستان کا حلف لیا تو وہ پاکستان میں سب کچھ بدلنا چاہتے تھے، اُن کی باتیں سن کر کبھی ہنسی اور کبھی رونا آیا لیکن جو چیز وہ دل سے بدلنا چاہتے تھے وہ تھی پاکستانی فوج کی سوچ اس لیئے انھوں نے بار بار جمہوریت بہترین انتقام کے نعرے لگائے۔ جنرل کیانی وہ شخص تھے جنھیں زرداری صاحب کبھی ایکسٹینشن نہیں دینا چاہتے تھے اور یہ ہی سچ ہے، لیکن ایسا نہ ہوسکا اور جو کام وہ نہیں کرنا چاہتے تھے وہ ہی کام اُن کو کرنا پڑا اور ایک یا دو نہیں پورے تین سال کی توسیع کی سمری پر دستخط کردیئے۔ صدر زرداری کیانی کوایکسٹینشن دینے کے حق میں اس لیئے نہیں تھے کیونکہ ان کو لگتا تھا کہ اگر ان کی حکومت کی بساط لپیٹی گئی تو اس کےذمہ دار دوہی لوگ ہونگے جنرل کیانی اور چیف جسٹس افتخار محمد چوھدری، لیکن جنرل کیانی نے جمہوریت کو پھلتے پھولتےاور 5 سال مکمل کرنے اور صاف و شفاف انتخابات کرانے کا خواب دیکھ رکھا تھا۔ اس خواب کا صدر زرداری کو بہت دیر سے پتا چلا وہ بھی اس طرح کے جنرل کیانی کے دونوں بھائی امجد پرویز کیانی اور کامران کیانی نے اپنے بڑے بھائی کے عہدے کا فائدہ اُٹھاتے ہوئے پاکستان کے بزنس کے بڑے سے بڑے پرائیوٹ اور گورنمنٹ کنٹریکٹز میں ملوث ہوگئے اور خوب مال بنا رہے ہیں اور جس بزنس میں ملک ریاض کا نام نہ آئے وہ شاید پاکستان میں ناکام بزنس ہوتا ہے۔ اس طرح ڈیل کا پہلا حصہ طے پایا اوردوسرے حصے میں کیانی کازرداری کی حکومت کی بساط نہ لپیٹنے کی یقین دہانی اوربدلے میںزرداری حکومت کو پاکستان کی خارجہ پالیسی میں خاص طور پرپاک۔امریکہ تعلقات میں عملی طورپرلاتعلق رکھناطے پایا۔ تویوں زرداری۔کیانی تین سالہ معاہدہ یاریوں میں تبدیل ہو گیا۔ ملک کے لحاظ سے تین سال ایکسٹینشن دینا ایک بدترین فیصلہ تھا، وجہ یہ کہ جنرل کیانی ملک کے وہ پہلا سپہ سالار ہیں جن کی کمانڈ میں جی ایچ کیو پر حملہ، مہران بیس پرحملہ اورایبٹ آباد سے اسامہ بن لادن کاملنا جیسے بڑے واقعات رونما ہوئے۔
اب ایک اور بات سنئیےجنرل پرویزمشرف نے جنرل کیانی پر بےحداعتماد کیاتھا اور یہ جائز بھی تھا کیونکہ مشرف پر جھنڈاچیچی پرہونے والے حملے کے تمام لوگ جنرل کیانی نے پکڑلیے اور پھر کیا تھا مہربانیوں کا ایک سلسلہ شروع ہوگیا، جنرل کیانی نے جی بھر کرمشرف کا اعتماد حاصل کیا اور انھیں ڈی جی آئی ایس آئی سے چیف آف آرمی اسٹاف بنا دیا گیا۔ ہائے رے ہائے مشرف کو کیا پتہ تھا کہ وقت پڑنے پر کیانی ہی منہ موڑ لے گا۔
میں وہ رات کبھی بھی نہیں بھول سکتی جس رات مشرف کے کچھ قریبی ساتھیوں نے انھیں اپنی اس غلطی کا احساس دلایا اور جنرل کیانی کو برطرف کرکے جنرل ندیم کوچیف آف آرمی اسٹاف بنانے کا مشورہ دیا۔ شاید جنرل کیانی کی زندگی کی وہ سب سے بھاری رات تھی کیونکہ اس خبر کا سنتے ہی وہ ساری رات مشرف کے کیمپ آفس کے باہر ٹہلتے رہے۔ پاک افواج کی ایک بڑی خوبی ہے وہ ملکی مفاد کے فیصلے دلوں سے نہیں دماغ سے کرتے ہیں، فوج کے اعلٰی افسران نے مشرف کو جنرل کیانی کوبرطرف کرنے کے فیصلے کے بدترین نتائج سے آگاہ کیا اور کہا کہ اپنی زات کو بچانے کیلئے فوج کے چیف کو بدلنہ ایک خوفناک فیصلہ ہوگا۔
جنرل کیانی کا خواب تو اب پوراہونے جارہا ہے یہ اور بات ہے کہ کچھ گرم خون رکھنے والے کورکمانڈرز ان پانچ سالوں کو ملک کے بدترین پانچ سال قرار دیتے ہیں۔
کہتے ہیںجنرل کیانی سوچتے بہت ہیں لیکن جنرل کیانی میں وہ جراثیم نہیں جس سے جمہوری حکومت کی بساط لپیٹ دی جائے۔ اب ان پانچ سالوں میں زرداری صاحب بھی اسٹیبلشمنٹ کی سوچ کو اچھی طرح سمجھ گئے ہیں اور کچھ دے اور کچھ لے کی پالیسی پر سلسلہ یوں ہی چل رہا ہے۔ آپ سوچ رہے ہونگے کہ ان پانچ سالوں میں کتنی دفعہ تو بساط لپیٹنے کی بات ہوئی تو میں نے کیانی کو بری الزماں کیسے سمجھا؟؟ اس کہانی میں ایک اور فتنہ بھی ہے جسے آپ جنرل شجاع پاشا کے نام سے جانتے ہیں اگر نہیں جانتے تو اگلے ہفتے کا انتظار کیجئے اچھی طرح جان جائیں گے۔
disgusting
ReplyDeleteسچ اور صرف سچ پر مبنی آرٹیکل لکھا ہے آپ نے اللہ آپ پر رحم کرے اور اپنی آمان میں رکھے آمین
ReplyDeleteاللہ اور ہمت دے آپ کو
what the hell??? u are openly imposing fake blames on Mr. Kiyani.
ReplyDeleteIf u have any proof then u must say something... Without that dont talk rubbish...
دنیا کے اصلی فیلڈ مارشل اور برطانوی فوج کے ہیرو فیلڈ مارشل ارل کچنر کا کہنا ہے کہ جنگ خطرات مول لینے کا نام ہے اور یہی خطرہ جناب جنرل پرویز مشرف نے لے لیا، جنر ل صاحب یہ بات تو بالکل بھول ہی گئے تھے کہ اس نے یہ بھی کہا تھا کہ آپ یہ کھیل ہر بار نہیں جیت سکتے اور یہ بات بااختیار لوگوں کو جنتی جلد معلوم ہوجائے اتنا ہی بہتر ہوتا ہے۔ شاید وہ یہ بات بھول گئے کہ اس جدید دور کہ جنگی حکمت عملی میں نہتے لوگوں پر گولیاں چلا کر ، معصوم بچوں اور بچیوں پر بمباری کرکے ، بے گناہ آبادیوں کو ٹینکوں اور توپوں کے دھانے پر رکھ ان آبادیوں کو ٹینکوں تلے روند کا میڈل اپنے سینے پر لگانے کی یہ کیسی حیوانی خواہش تھی، جن لوگوں نے جنگوں کو اپنی آنکھوں سے دیکھا ہے ان سے اگر پوچھا جائے تو ان کے آنکھوں سے آنسو امڈ آتے ہیں ، مگر جن لوگوں نے کبھی کسی جنگ کا انجام دیکھا ہی نہ ہو انہیں کیا پتا کہ ایسے خطرناک کھیلوں کے نتائج کیا نکلتے ہیں
ReplyDeleteI hope you will be tell us with proof
ReplyDeleteyes i agree with you.....!
ReplyDeletethanks Jasmeen for aknowledge us....
thats true
ReplyDeleteExcellent Job welldone keep it up.
ReplyDeleteVery Knowledge based information ... Thanks
ReplyDeletewell..if all this is so true and if you knew about it...why didnt you discuss it on TV..There is no such thing as free media. 90% of the coorporate media around the world is controlled by the intelligence agencies. For sure you are serving someone's interest. By the way..didnt like reading this piece.
ReplyDeletejasmeen sahiba ham ne dekha hai aap haq ki baat karti hain aap MQM jo poorey shaher me dahshad felai hue hai us per bhi comments dein to Quam per aap ka Ahsan ho ga
ReplyDeleteAaaa Unwaan sahi nahi tha maray khayaal main Asa laga kay (khuwab main Tanz nahi hota ur nahi detail Explanation So JASMEEN MANZOOR kay mizaj se match nahi keya (MALE WRITTEN) laga I will give 5 out of 10 Thank you and Khuda hafiz
ReplyDeleteKharaab Hoo Ulta sedha Hoo adha English Adha urdu main hoo Lagna chahiy kay (JASMEEN MANZOOR) ka brain child hay.
ReplyDeletehttp://rovingwriter.blogspot.in/2012/02/blog-post.html
ReplyDeleteyou are very great Mam.. God Bless You Mam
ReplyDeleteVery late but factual article. I hope now she (Jasmeen sahiba) doesn't become the next vicitm of ISI and MI or her blog is not regarded as "Anti State" and against the interest of Pakistan. When they(Establishment) brought in the fake Sheikh ul Islam (Mr. Qadri) to bring revolutionary changes to the rotten system of Pakistan, That was the beginning of their next move of how to delay elections or ultimately bring in a desired new set up with the help of PPP, PML-Q, MQM and some others. Mr.Qadari was provided every oppertunity to be successful but thanks to the sudden UNITED OPPOSITION(PML_N,JI.JUI-F,JUI-S,PMAP etc)to sternly warn about the "Tahrir Sqaure" dream drama.Then they tried to influence the judiciary and delay the coming elections. Mr.Zardari was seeing his benefits in it, so he was on board un-officially.That failed too.The reason they wanted to delay the elections under one constitutional cover or another is to basically cover their own wrong doings and deny access to change. Eventually, when they realized their options are limited,They are now coming out with new mantra of supporting clean,fair and balanced elections.We are still not sure what they are cooking behind the walls. But I say Gen. Musharraf, Gen. Kiyani, Gen. Pasha and other co-hearts of theirs must be brought to justice for destroying Pakistan for the sake of their own personal benefits and especially for crimes of illegal detentions, enforced dis-appearances and extra-judicial killings happened under their watch in KPK and FATA.
ReplyDeleteThis is very disturbing jasmeen.
ReplyDeleteOur army is world known army but our army officers are very selfish.
very nice keep it up but care fully
ReplyDeleteSubhan Allah Sing-along version Ehsaan Noorani & Loy Mendonsa
ReplyDeletehttps://www.youtube.com/watch?v=iAT3dHJqFlA
Sufism goes beyond religion and talks about true love for the Almighty. One doesn't need to visit the temple or the mosque to pray to god.
ReplyDeletehttps://www.youtube.com/watch?v=Pt0nqbSJiEE
Take on ABASS TOWN INCIDENT" Ghbrana ki koi zarrorat nahi hay, Muqabla karingay bahagaingay nahi,Jab 1947 main puri puri train lashoon ki pakistan pohanchi thieen tu koi nahi bhaga tha,"Straight a head" Eye Ball To Eye ball With evil forces.(QAID E AZAM MUHAMMAD ALI JINNAH hamisha Zindabad...Pakistan Ta Qayamat PAINDABAD"..........Muhammad + Ali + Fatimah = PAKISTAN
ReplyDeletehttps://www.youtube.com/watch?v=HafyxNhX7z8
ReplyDeletehttps://www.youtube.com/watch?v=oHcP1zAiprA
ReplyDeletehttps://www.youtube.com/watch?v=3gidAWkZWEE
ReplyDeletehttps://www.youtube.com/watch?v=eR_TWlXazkw
ReplyDeleteThis comment has been removed by the author.
ReplyDeletevery nice thats 100% true
ReplyDeleteMadam u are 100 percent right....
ReplyDeleteabsolutely right but humare hukumrano ko ye kon samjhaye ya wo samajhna hi nai chahte q k wo sub jante hain aur ap b sub janti hain k kis party ka karachi k halat kharab karne main hamesha hath raha hai hakomat wale b bus yahi chahte hain k bus humari govt rahai baki jaye bhar main ab all partys confrence hui us main sub ne ye fesla kiya k taliban se bat karenge aur muzakirat se masle hal karenge apko itna pata hona chahiye k bat karne se pehle sees fire hota hai pehle wo karao phr bat karo....taliban se kya bat hogi wo tu kahainge k pehle masoom bachiyon k schools band karo qanon humare lago karo logon ko berozgar karo cd dvd cassets ki shops band karo in se kya bat hogi humari foj kya kar rahi hai adha bugt jo un ko jaa raha hai wo kab kam ayega in se larna chahiye in ki supply line katni paregi conon man ab aur kuch nai chahta srf jaan ki aaman k siwa......
ReplyDeleteطالبان آپ کے شاگرد ہیں ، بات مان لیں گے !!
ReplyDelete"مذاق رات" کا قصہ ابھی تمام نہ ہوا تھا کہ مولانا فضل الرحمن طالبان سے "امن مذاکرات" کرنے کا فسانہ لے بیٹھے -
"طالبان سےامن مزاکرات" ... کون سے طالبان جی..؟؟کیسے طالبان مولانا.؟؟ اور کہاں کے طالبان حضوروالا..؟؟
جناب مولانا ! آپ تو ابھی چند دن قبل جامعہ عربیہ احسن العلوم میں صحافیوں سے گفتگو کرتے فرما رہے تھے کہ "پاکستان میں طالبان نام کی کوئی تحریک نہیں" تو پھریہ کون سے طالبان ہیں جن سے مزاکرات کی بات آپ انتخابات کے قریب کر رہے ہیں -
جناب مولانا ! کبھی موم اور کبھی سنگ ہو جانے کے بجائے یک رنگ ہو جائیے - اگر آپ حقیقی امن چاہتے ہیں تو آپ سے بہتر یہ کون جانتا ہے کہ امن کے لئے نہ تو کسی "آل پارٹیز کانفرنس " کی ضرورت ہے ، نہ ہی اس کانفرنس کے بعد اور "امن مزاکرات " سے پہلے کسی امریکی سفیر سے ملاقات کی اور پھر نہ ہی کسی "امن مذاکرات" کی - بلکہ صرف انہیں سمجھانے کی ضرورت ہے - جیسا کہ چوبیس فروری کو ایکسپریس کو انڑویو دیتے ہوے مولانا سمیع الحق صاحب نے کہا کہ "طالبان ہمارے شاگرد ہیں ، بات مان لیں گیں "
جناب مولانا !اگر آپ حقیقی امن چاہتے ہیں تو آپ سمیت وفاق المدارس کے مفتیان کرام، حاجی عبدالوہاب صاحب ، مولانا طارق جمیل صاحب اور جناب سید منور حسن صاحب مل کر فتویٰ دیں کہ پاکستان ایک اسلامی ریاست ہے جس میں کسی پر بھی دہشت گردانہ حملہ جائز نہیں اور "مجاہدین حضرات" پاکستان کے فوجی سربراہوں اور سیاسی و مذھبی رہنماؤں کو نشانہ بنانے کے بجائے " فلسطین ، برما اور افغانستان کا رخ کریں - تو یقین مانئے طالبان کے اک آدھ گرو ہ کے سوا سبھی سر تسلیم خم کر دیں گیں کیوں کہ مولانا بہ ہر حال آپ کے ہمدم و دیرینہ رفیق مولانا سمیع الحق کے مطابق :
"طالبان آپ کے شاگرد ہیں ، بات مان لیں گے "
Jasmeen jee I thought you have good grip on these issue but after reading this article I can't stay with my perception anymore... The reality is far different then you think it is. Keep it up
ReplyDeleteThis is very serious allegation / facts don't know if army will defend and clearify this ? If not than no wonder why our top agencies failed to control terroism and killing of innocent people in karachi and quetta , and rest of country .
ReplyDeleteMehmood sahab army k paas aur bhi buhat sa kaam ha is comedy show ka jawab denay k ilawa wesa bhi yeh lifafa bardar so called journalist itna imp nhi k army apna time waste krey... inki zuban army k khilaf tu bari asani sa khulti ha bhatta khor n london walay bhai k khilaf kbhi nhi
Deletewhen come ur new artical?
ReplyDeletehi guys have you ever hear this word " lifafa sahafi " if yes then samja karain na :D :)
ReplyDeleteDear Jasmeen,
ReplyDeleteI have gone through your article and I am happy to see you have great ability to write false hood basing on your own personal hypothesis. Suddenly you thought that this type of article will pay you well and this your right to earn more money and get good life (IRRESPECTIVE of Halal and Haram). I have sertain observations regarding your above written pathatically drafted article sort of thing.
1. You said Pasha and Army is against Zardari, well accept my challenge and go in public(you aleady like to go in Rush --- Touch-tooch acha lagta hai naa) and ask 100 people about Zardari and they will abuse in such a way that you love to be Zardari sister or mother.
2. You said you were very close to Zardari and you warned him about the conspricies agaist him, but you have not inofrm him about the curse pakistani Nation is facing due to his regime.
3. You wanted that or Zardari wanted to tame ISI , yes as he tamed PIA,Railway,steel mill etc. Tell me do you want that these polticians may also ruin our armed forces, if yes , I abuse with tha same Gali which normally we give to our cricket after losing any easy match.
4. If wrote this type of article being a citizen of US or UK againts their Arm forces without any eveidence and basing on your hypothese they definately put you in a shape you dont like to see in mirror.
Madam enjoy karin this is Pakistan , jis kay mun main jo ata hai buck daita hai.If you think you are getting older and fatter no problem there are people who like these two things look around and find.Plz do not malign and distract people. Panch saal Zardari nay Hakomat kee kay Army nay nahin...Chawwal
Agree with u malang
DeleteJust an exlent xperission
ReplyDeleteno comments.....
ReplyDeleteJasmeen jub aapko lifafay milna bund hogae tu mulk ki mohabat jaag gae ab lagta ha sarhad paar sa buhat heavy lifafa aya ha jbhi sahafat chor ker yeh comedy show start kr dya ha woh bhi pk army k khilaf... per tum kuch bhi krlo humay apni army per n uskay jhoomer ISI per fakher ha jinki waja sa hum chain ki neend sotay ha...
ReplyDeleteJasmeen doob k mur jaao jis mulk ka khati ho usi k khilaf likhti ho ... sub lifafay ka kamal ha
ReplyDeleteدنیا کے اصلی فیلڈ مارشل اور برطانوی فوج کے ہیرو فیلڈ مارشل ارل کچنر کا کہنا ہے کہ جنگ خطرات مول لینے کا نام ہے اور یہی خطرہ جناب جنرل پرویز مشرف نے لے لیا، جنر ل صاحب یہ بات تو بالکل بھول ہی گئے تھے کہ اس نے یہ بھی کہا تھا کہ آپ یہ کھیل ہر بار نہیں جیت سکتے اور یہ بات بااختیار لوگوں کو جنتی جلد معلوم ہوجائے اتنا ہی بہتر ہوتا ہے